بہت جگہ پڑھا سنا، لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ دنیا ٹھیک نہیں، اِس میں لوگ بے وفا ہیں، مطلب پرست ہیں، دل توڑ دیتے ہیں۔ جس انسان سے جتنی محبت کریں وہ اتنا ہی دور چلا جاتا ہے۔
لیکن! حقیقت اِس سے کچھ مختلف ہے۔ ہمارا دل ٹوٹا، یہ تو ہم سمجھ جاتے ہیں مگر ہم نے کتنے لوگوں کا دل توڑا، اِس بات سے بے خبر ہو رہتے ہیں۔ ہم عاشق بننے کو بھاگے بھاگے جاتے ہیں مگر کسی کا عشق بننا ہمیں گوارا نہیں۔ کوئی ہمیں پسند آجائےتو ہمارے دل کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ پہروں ہماری یاد میں بتائے، جبکہ ہم خود لوگوں کو لمحہ بھر کے لئےبھی یاد کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔ در حقیقت نفرت کا آغاز ہماری اپنی ذات سے ہی ہوتا ہے۔ ہمارے اپنے ہی اعمال ہیں جو مکافاتِ عمل سے ہوتے ہوئے ہمارے سامنے آ کھڑے ہوتے ہیں تو ہمارے دل کا چین اُڑ جاتا ہے مگر پھر بھی ہم اتنے اناپرست، اتنے ظالم ہوتے ہیں کہ ہم اپنی ہار کو تسلیم کرنے کی بجائے اُس سے منہ موڑ کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔
بعض اوقات تو ہم بندھن توڑنے میں یزید سے بھی آگے نکل جاتے ہیں۔ مگر جہاں بات نبھا کرنے کی آتی ہے تو خود غرضی میں لپٹے انسان کو فقط اپنی ذات سے سروکار ہوتا ہے۔
اکثر بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ ہمارا دل کسی کے ہاتھوں ٹوٹ کر ریزہ ریزہ ہوگیا ہے، مگر یہ کوئی نہیں کہتا کہ شاید یہ کسی چاہنے والے کو دکھ دینے کی سزا ہے۔
عشق، محبت، اقرار، اسرار سب سچے ہیں بجا لیکن ہم جھوٹے، ہمارا کردار جھوٹا، ہمارا وجود بھی جھوٹا اور شاید
ہمارا عشق بھی جھوٹا۔
تحریر: یاسرمنیر
لیکن! حقیقت اِس سے کچھ مختلف ہے۔ ہمارا دل ٹوٹا، یہ تو ہم سمجھ جاتے ہیں مگر ہم نے کتنے لوگوں کا دل توڑا، اِس بات سے بے خبر ہو رہتے ہیں۔ ہم عاشق بننے کو بھاگے بھاگے جاتے ہیں مگر کسی کا عشق بننا ہمیں گوارا نہیں۔ کوئی ہمیں پسند آجائےتو ہمارے دل کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ پہروں ہماری یاد میں بتائے، جبکہ ہم خود لوگوں کو لمحہ بھر کے لئےبھی یاد کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔ در حقیقت نفرت کا آغاز ہماری اپنی ذات سے ہی ہوتا ہے۔ ہمارے اپنے ہی اعمال ہیں جو مکافاتِ عمل سے ہوتے ہوئے ہمارے سامنے آ کھڑے ہوتے ہیں تو ہمارے دل کا چین اُڑ جاتا ہے مگر پھر بھی ہم اتنے اناپرست، اتنے ظالم ہوتے ہیں کہ ہم اپنی ہار کو تسلیم کرنے کی بجائے اُس سے منہ موڑ کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔
بعض اوقات تو ہم بندھن توڑنے میں یزید سے بھی آگے نکل جاتے ہیں۔ مگر جہاں بات نبھا کرنے کی آتی ہے تو خود غرضی میں لپٹے انسان کو فقط اپنی ذات سے سروکار ہوتا ہے۔
اکثر بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ ہمارا دل کسی کے ہاتھوں ٹوٹ کر ریزہ ریزہ ہوگیا ہے، مگر یہ کوئی نہیں کہتا کہ شاید یہ کسی چاہنے والے کو دکھ دینے کی سزا ہے۔
عشق، محبت، اقرار، اسرار سب سچے ہیں بجا لیکن ہم جھوٹے، ہمارا کردار جھوٹا، ہمارا وجود بھی جھوٹا اور شاید
ہمارا عشق بھی جھوٹا۔
تحریر: یاسرمنیر